نئی دہلی،6/دسمبر(آئی این ایس انڈیا)اولمپک میڈل یافتہ وجندر سنگھ نے کسان احتجاج کی حمایت کرتےہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے کالے قوانین کو واپس نہیں لئے، تو وہ کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ واپس کردیں گے۔ باکسر وجندر سنگھ اتوار کے روز دہلی-ہریانہ کے سندھو بارڈر پہنچے، وہاں، انہوں نے کسانوں سے خطاب بھی کیا۔
خیال رہے کہ وجندر نے سال 2008 میں ہندوستان کے لئے اولمپک تمغہ جیتا تھا، جو باکسنگ میں ہندوستان کیلئے پہلا تمغہ تھا۔ وجندر، جو ہریانہ سے ہیں، ایک دن پہلے، پنجابی گلوکار دل جیت دوسنجھ بھی ہفتہ کے دن سندھو بارڈر پہنچے تھے، انہوں نے کسانوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی۔
وجندر نے کہا کہ اب بہت ہوچکا، اگر حکومت کسانوں کے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے، تو میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کسانوں کے ساتھ اتحاد پیش کرتے ہوئے میں اپنا کھیل رتن ایوارڈ واپس کردوں گا، میں کسان اور فوج کے کنبہ سے تعلق رکھتا ہوں، میں ان کسانوں کے درد اور بے بسی کوبخوبی سمجھ سکتا ہوں۔ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان کے مطالبات پر دھیان دے۔
خیال رہے کہ وجندر سنگھ پنجاب اور ہریانہ کے ان کھلاڑیوں اور فنکاروں میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے حقوق کیلئے حمایت میں آواز اٹھائی ہے اور”دہلی چلو مہم“ کی پرزور حمایت کی ہے۔ اتوار کا دن کسانوں کی تحریک کا 11 واں دن تھا۔علاوہ ازیں 3 دسمبر کو سابق وزیر اعلی پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے کسانوں کی حمایت میں ملک کا دوسرا اعلیٰ شہری اعزاز پدم وبھوشن کو لوٹا دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ دہلی بارڈر پر ہزاروں کسان جمع ہیں۔ واٹر کینن اور آنسو گیس کے گولوں اور خاردار تاروں کا سامنا کرتے ہوئے، کسانوں کا یہ احتجاجی قافلہ ہریانہ کے مختلف علاقوں کو عبور کرتے ہوئے یہاں پہنچ چکا ہے، یہ کسان ستمبر میں مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور کردہ زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔